اخلاق کسی بھی انسان کی زندگی کیلئے وہی حیثیت رکھتا ہے جو انسانی جسم میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت ہے۔ اخلاق کسی بھی مذہب مسلک مکتبہ فکر کی میراث نہیں۔ اخلاق دنیا کے تمام مذاہب کا مشترکہ باب ہے جس پر کسی کا اختلاف نہیں۔ انسان کو جانوروں سے ممتاز کرنے والی اصل شے اخلاق ہے جو ایک نظام کو منظم طریقے سے چلانے کا نام ہے۔ اچھے اور عمدہ اوصاف ہی کردار میں مثبت اثرات مرتب کرتے ہیں جس سے قبیلوں اور اقوام کے وجود، استحکام اور بقا کا انحصار ہوتا ہے۔ معاشرہ کے بناؤ اور بگاڑ سے مثبت و منفی معاملات کا گہرا اور براہ راست تعلق ہے۔
اقامتِ دین کے لیے علماء، طلباء اور عوام الناس کو باشعور و باخبر بنانا،دینی مدارس کے بہترین تشخص کو اُجاگر کرنا اور عوام الناس کی خدمت کرنا۔